Ishraq, Chasht aur Awabeen ki Namaz ka Tarika aur Fazail
اشراق کی نماز کا طریقہ اور فضایل
Ishraq ki Namaz ka Tarika aur Fazail
جب سورج نکل کر بلند ہو جائے اور اچھی طرح سفید و صاف معلوم ہونے لگے، اس وقت جو نفل پڑھے جاتےہیں ان کو اشراق کی نماز کہتے ہیں۔
نیت : نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز نفل اشراق کی، واسطے اللہ تعالی کے ، رخ میرا قبلہ کی طرف، اللہ اکبر
مسئلہ :- اشراق کی نماز سورج نکلنے کے بیس منٹ بعد پڑھے۔ فرمایارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جو شخص جماعت سے فجر کی نماز پڑھ کر سورج نکلنے تک اسی جگہ بیٹھے ہوئے اللہ کو یاد کرتا رہے۔ پھر جب سورج نکل کر بلند ہو جائے تو دورکعت نماز (نفل) پڑھ لیوے ، تو اس کو ایک حج اور ایک عمرہ کا ثواب ملے گا۔ (ترمذی شریف ) اور اشراق کی نماز چار رکعتیں بھی آتی ہیں، لہذا اگرچار پڑھ لے تو اور بھی اچھا ہے۔
حدیث قدسی : فرمایا رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے کہ بلاشبہ اللہ عزوجل فرماتے ہیں کہ اے انسان تو دن کے اول حصہ میں میرے لئے چار رکھتیں پڑھ لے میں تیرے لیے اس دن کے آخر تک کفایت کروں گا یعنی تیری سب ضرورتوں کو پورا کروں گا) (ترغیب و ترہیب)
مسئلہ :- اگر فجر کی نماز پڑھ کر اٹھ کے چلا جائے، اور کسی کام میں لگا رہے اور پھر سورج چڑھ جانے پر دو رکعت یا چار رکعت اشراق کی پڑھ لیوے، تو بھی درست ہے، مگر اس صورت میں ثواب کم ہو جائے گا۔
چاشت کی نماز کا طریقہ اور فضائل
Chasht ki Namaz ka Tarika aur Fazail
چاشت کی نماز کو عربی میں صلوٰۃ اضحیَ کہتے ہیں ، حدیثوں میں اس کی بڑی فضیلت آتی ہے، دن کا تہائی حصہ گذر نے کے بعد چاشت کا وقت شروع ہوتا ہے اور زوال تک اس کا وقت رہتا ہے. گھنٹوں کے حساب سے گرمیوں میں 9 بجے سے اور سردی کے زمانے ہیں ۰ا بجے سے شروع ہو جاتا ہے، حدیثوں میں اسی کو صلوۃ الاوابین کہا گیا ہے مگر ہمارےعرف میں مغرب کے بعد کی نفلوں کو اوابین کہتے ہیں۔
نماز چاشت کی رکعت میں حدیثوں میں دو بھی آتی ہیں اور چھ بھی آتی ہیں اور آٹھ بھی اور بارہ بھی لہذا کم سے کم دو رکعتیں۔ چاشت کی پڑھنا چاہئیں اور زیادہ سے زیادہ بارہ تک جتنی چاہے پڑھے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا آٹھ رکعت پڑھا کرتی تھیں، اور فرمایا کرتی تھیں کہ اگر میرے ماں باپ بھی قبروں سے اٹھ کر چلے آئیں تو بھی ان کو نہ چھوڑوں ۔ (مشکا٥ شریف)
حضرت امام ہانی رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ نے فتح مکہ کے روز میرے گھر آکر چاشت کی آٹھ رکعتیں پڑھیں۔ (بخاری وسلم)
فضیلت :۔ فرمایا رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ روزانہ صبح کو ہر آدمی پر ہر جوڑ کی طرف سے صدقہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ہر سبحان الله صدقہ ہے اور ہر الحمد للہ صدقہ ہے، اور لا الہ الا الله صدقہ ہے اور ہر اللہ اکبر صدقہ ہے۔ اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور بھلائی کا حکم کرنا صدقہ ہے۔ اور چاشت کی دورکعت پڑھ لینا اس کی طرف سے (یعنی ہر جوڑ کے صدقہ کی جگہ ) کافی ہے (مسلم شریف)
جس نے چاشت کی دو رکعت کی پابندی کرلی، اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے، اگرچہ سمندر کے جھاگوں کے برابر ہوں
جس نے چاشت کی بارہ رکعتیں پڑھ لیں اس کے لیے جنت میں اللہ ایک سونے کا محل بنائے گا۔ (ترمذی ، ابن ماجہ)
مسئلہ :- چاشت کی نماز کی نیت دودو رکعت کر کے بھی باندھی جاسکتی ہے اور چار چار کر کے بھی۔ ہر طرح اختیار ہے۔
نیت : نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز نفل چاشت کی ، واسطے اللہ تعالی کے ، رخ میرا قبلہ کی طرف ، اللہ اکبر
نماز اوابین کا طریقہ اور فضائل
Awabeen ki Namaz ka Tarika aur Fazail
مغرب کے بعد چھ رکھتیں اور بیسں رکعتیں نماز پڑھنے کی فضیلت آئی ہے۔ اس کو ہمارے عرف میں اوابین کی نماز کہتے ہیں۔
مسئلہ :۔ مغرب کے فرضوں کے بعد دوسنتیں اور چار نقل یا دوسنتیں اور ۸ا نفلیں پڑھ لینا کافی ہیں۔ دوسنتیں بھی چھ یا بیس کے شمار می آجائیں گی لیکن اگر سنتوں کے بعد چھ یا بیس نفل پڑھ لے تو بہت ہی اچھا ہے۔
مسئلہ :۔ ان رکعتوں کی نیت دو دو کر کے بھی کی جاسکتی ہے ، اور چار چار کر کے بھی مگر دو دو سنتوں کا الگ ہی کر کے پڑھنا ضروری ہے)
نیت : نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز نفل ادا مین کی، واسطے اللہ تعالی کے روح میرا کعبہ کی طرف ۔ اللہ اکبر
حدیث :- جس نے مغرب کے بعد چھ رکعت نفل نماز پڑھ لی، اسکے گناہ بخش دیے جائیں گے اگرچہ سمندر کے جھاگوں کے برابر ہوں
Post Comment
No comments