Zakat ke Fazail aur Zaroori Masail
زکوۃ کے فضائل
Zakat ke Fazail
زکوۃ اسلام کا تیسرا رکن ہے جس پر زکوۃ فرض ہوئی اور اس نے زکوۃ ادا نہ کی تو اس کو بڑا عذاب ہوگا حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کو اللہ تعالی نے مال دیا پھر اس نے زکوۃ ادا نہ کی تو قیامت کے روز اس کا مال زہریلا گنجا سانپ بنا دیا جائے گا جس کی انکھوں پر دو سیاہ نقطے سے ہوں گے وہ سانپ اس کے گلے میں طوق کی طرح لپٹ جائے گا پھر اس کے دونوں جبڑے پکڑ کر نوچے گا پھر یوں کہے گا کہ میں تیرا مال ہوں میں تیرا خزانہ ہوں نیز حضرت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ جس کے پاس سونا چاندی ہو اور اس میں سے وہ اس کا حق ادا نہ کرے تو جب قیامت کا دن ہوگا تو اس کے عذاب دینے کے لیے اگ کی تختیاں بنائی جاویں گی پھر اس کو دوزخ کی اگ میں گرم کر کے اس کی کروٹوں اور پیشانی اور پیٹھ یعنی کمر کو داغ دیا جائے گا اور جب ٹھنڈی ہو جائیں گی تو پھر گرم کر لی جائیں گی اس دن میں جسے قیامت کا دن کہتے ہیں اور جو 50 ہزار برس کا ہوگا یہاں تک کہ بندوں کے درمیان فیصلہ ہو اس کو یہی عذاب دیا جاتا رہے گا پس وہ حساب کے نتیجے میں اپنا راستہ جنت کی طرف یا دوزخ کی طرف دیکھ لے گا (مشکات شریف)
اللہ تعالی نے قران کریم میں جگہ جگہ زکوۃ ادا کرنے کا حکم فرمایا ہے - قران شریف میں 32 جگہ نماز کے ساتھ زکوۃ ادا کرنے کا حکم ہے اور جہاں جہاں صرف زکوۃ کا حکم ہے وہ اس کے علاوہ ہے- پارہ الم میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے
اور نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو اور جو کچھ اپنی جانوں کے" لیے کوئی بھلائی پہلے سے بھیجو گے اسے اللہ کے پاس پا لو گے" اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ بلاشبہ اللہ نے زکوۃ اسی لیے فرض کی ہے کہ باقی مال کو پاکیزہ بنا دے اور یہ بھی فرمایا کہ بلاشبہ تمہارے اسلام کی تکمیل اس میں ہے کہ مالوں کی زکوۃ ادا کرو
حضرت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو لوگ زکوۃ روک لیتے ہیں اللہ ان پر قحط کی مصیبت ڈال دیتے ہیں دوسری حدیث میں ہے کہ جو لوگ زکوۃ روک لیتے ہیں ان کی سزا میں بارش رک جاتی ہے اگر چوپائے وغیرہ نہ ہوں تو بالکل ہی بارش نہ ہو
زکوۃ کے مسائل
Zakat ke Masail
مسئلہ 1. زکوۃ کس پر فرض ہے
زکوۃ فرض ہونے کے لیے بہت بڑا مالدار ہونا ضروری نہیں ہے جو مرد یا عورت ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے سات تولہ سونا یا ان میں سے کسی ایک کی قیمت کے روپیہ یا سودا گری کے مال کا مالک ہو وہ شریعت میں مالدار ہے اور اس پر زکوۃ فرض ہے
مسئلہ 2. زکوۃ فرض ہونے کے لیے یہ شرط ہے کہ اس مال پر سال گزر جائے جس کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے سات تولہ سونا ان میں سے کسی ایک کی قیمت کا روپیہ یا سودا گری کا مال ایک سال رہے تو اس پر زکوۃ فرض ہے اگر سال پورا ہونے سے پہلے مال جاتا رہے تو زکوۃ فرض نہ ہوگی
مسئلہ 3. سونے چاندی کے زیور اور برتن اور سچا گھوٹا اور ٹھپا کپڑوں میں لگا ہوا ہو چاہے علیحدہ رکھا ہو چاہے یہ چیزیں استعمال ہوتی ہوں چاہے یوں ہی رکھی ہوں گرج کے سونے چاندی کی ہر چیز میں زکوۃ فرض ہے
مسئلہ 4. کسی کے پاس نہ تو ساڑھے باون تولہ چاندی ہے نہ ساڑھے سات تولہ سونا ہے بلکہ تھوڑا سا سونا اور تھوڑی چاندی ہے تو اگر دونوں کی قیمت ملا کر ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے سات تولہ سونے کے برابر ہو جائے تو زکوۃ فرض ہو جائے گی
مسئلہ 5. کسی کے پاس 100 روپے تھے پھر سال پورا ہونے سے پہلے پہلے 50 روپے اور مل گئے تو ان 50 روپے کا حساب الگ نہ کریں گے بلکہ جب پہلے سے رکھے ہوئے 100 روپے کا سال پورا ہوگا تو اس وقت ان 50 کو ملا کر پوڑے ڈیڑھ سو روپے کی زکوۃ دینا ہوگی
مسئلہ 6. کسی کے پاس کچھ سونا ہے اور کچھ چاندی ہے اور کچھ سودا گری کا مال ہے تو سب کو ملا کر دیکھو اگر اس کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے سات تولہ سونے کے برابر ہو جائے تو اس پر زکوۃ فرض ہے اگر اس قیمت سے کم ہے تو زکوۃ فرض نہیں
مسئلہ 7. کسی کے پاس 200 روپے ہیں اور س روپیہ اس پر قرض ہے تو س روپے کی زکوۃ دینا فرض ہے
مسئلہ 8. جس مال پر زکوۃ فرض ہو سال پورا ہونے پر اس پورے مال کا 40 حصہ یا 40 ویں کی قیمت ادا کرے
مسئلہ 9. زکوۃ کی رقم سے مسجد بنانا، لاوارث مردے کے کفن دفن میں لگانا درست نہیں زکوۃ ادا ہونے کی شرط یہ ہے کہ جس کو زکوۃ دینا درست ہو اس کو زکوۃ کی رقم کا مالک بنا دیا جائے مسئلہ 10۔ سعید کو زکوۃ کا پیسہ دینا درست نہیں اگرچہ غریب ہوں اور ان کو لینا بھی حلال نہیں
مسئلہ 11. ماں باپ دادا دادی نانا نانی بیٹا بیٹی پوتا پوتی اور ان سب کو زکوۃ کی رقم دینے سے زکوۃ ادا نہ ہوگی جن سے صاحب زکوۃ پیدا ہوا ہے یا جو اس سے پیدا ہوئے ہوں
مسئلہ 12. بھاہی بہن بھتیجی بھانجا چچا فوفی خالہ مامو ان لوگوں کو زکوۃ دینا درست ہے بشرط ہے زکوۃ کے مستحق ہوں بلکہ ان کو زکوۃ دینے سے دہرا ثواب ملتا ہے
Read also.......... 👇👇👇
مسئلہ3 1. جس کے پاس اتنا مال ہو یا ضرورت سے زیادہ اتنا سامان ہو جو ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا ہو سکتا ہے تو اس کو زکوۃ دینا درست نہیں ہے اور جس کی حیثیت اس سے کم ہو اس کو زکوۃ دے سکتے ہیں بہت سی عورتیں بیوہ ہوتی ہیں مگر ان کے پاس اتنا زیور ہوتا ہے جس پر شریعت میں زکوۃ فرض ہوتی ہے ان کو زکوۃ دینے سے زکوۃ ادا نہ ہوگی
مسئلہ 14. زکوۃ کی نیت کیے بغیر روپیہ دے دیا تو زکوۃ ادا نہ ہوئی وہ نفلی صدقہ ہوا ایسا ہو جائے تو زکوۃ پھر سے ادا کرے ادائے زکوۃ کے لیے یہ ضروری ہے کہ مستحق زکوۃ کو زکوۃ کا مال ادا کرتے وقت ادائے زکوۃ کی نیت ہو یا مخصوص رقم زکوۃ کی نیت سے علیحدہ رکھ دی ہو جس میں سے وقتا فوقتا فقرا اور مساکین کو دیتا رہے
مسئلہ 15. زکوۃ کا حساب چاند سے ہے یعنی مال ہونے پر جب چاند کے حساب سے 12 ماہ گزر جائیں تو زکوۃ فرض ہو جاتی ہے بہت سے لوگ انگریزی مہینوں سے زکوۃ کا حساب رکھتے ہیں اس میں 10 دن کی دیر تو ہر سال ہو ہی جاتی ہے اور اس کے علاوہ 32 سال میں ایک سال کی زکوۃ کم ہو جاتی ہے جو اپنے ذمہ فرض رہے گی
Read also....... 👇👇👇
Post Comment
No comments