Namaz Jumma ke Fazail, Aadab aur Zaroori Masail
نماز جمعہ کا بیان
Namaz Jumma ke Fazail aur Zaroori Masail
اللہ تعالی کو نماز سے زیادہ کوئی چیز پسند نہیں اور اسی واسطے کسی عبادت کی اس قدر سخت تاکید اور فضیلت شریعت صافیہ میں وارد نہیں ہوئی- شریعت نے ہفتے میں ایک دن ایسا مقرر فرمایا ہے جس میں مختلف محلوں اور گاؤں کے مسلمان اپس میں جمع ہو کر اس عبادت کو ادا کریں اور چونکہ جمعہ کا دن تمام دنوں میں افضل و اشرف تھا لہذا یہ تخصیص اسی دن کے لیے کی گئی ہے
جمعہ کی نماز فرض ہے جبکہ یہ شرطیں پائی جائیں مسافر نہ ہونا تندرست ہونا غلام نہ ہونا شہر یا قصبے کا ہونا مرد ہونا عاقل بالغ ہونا اندھا لنگڑا نہ ہونا جمعہ کے دن سورج کا ڈھل جانا یعنی ظہر کا وقت آجانا خطبہ جماعت یعنی امام کے علاوہ کم از کم تین آدمی جماعت میں ہوں
مسئلہ: پہلی اذان سے خرید و فروخت اور کاروبار چھوڑ کر مسجد میں آنا واجب ہے جب امام خطبے کے لیے چلے تو سب لوگ بالکل خاموش ہو کر خطبہ سنیں خطبہ کے وقت بات کرنا نماز پڑھنا درود شریف یا تسبیح یا اور کچھ پڑھنا کسی کو ڈانٹنا نصیحت کرنا جائز نہیں
مشکات شریف میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے بلا عذر جمعہ کی نماز چھوڑ دی وہ اس کتاب میں منافق لکھا گیا جس کا لکھا ہوا نہ مٹے گا نہ بدلہ جائے گا
مسلم شریف میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ لوگ جمعہ چھوڑنے سے رک جائیں ورنہ اللہ تعالی ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا پھر وہ غافلوں میں سے ضرور ہو جائیں گے
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے جمعہ کے روز اپنی بیوی کو غسل کرایا یعنی صحبت کر کے اس پر غسل واجب کر دیا اور اس طرح اپنے نفس اور اپنی نظر کو محفوظ کر لیا اور خود بھی غسل کیا وہ جمعہ کے لیے جلدی چلا گیا کہ خطبے سے پہلے پہنچ گیا اور شروع سے خطبہ سنا اور پیدل گیا سوار نہ ہوا اور امام کے قریب بیٹھا اور دھیان سے خطبہ سنا اور کوئی لگو عمل اور کال نہ کیا تو اس کے لیے ہر قدم پر پورے سال کے روزوں اور سال بھر کی راتوں کو نماز میں قیام کرنے کا ثواب ملے گا مشکاۃ شریف
Jumma ki Rakatein aur Niyat
جمعہ کی رکعتیں اور نیت
جمعہ کی 14 رکعتیں ہیں جن کی تفصیل یہ ہے چار سنتیں پھر دو فرض پھر چار سنتیں پھر دو سنتیں فر دو نفل
چار سنتوں کی نیت: نیت کرتا ہوں چار رکعت نماز سنت کے واسطے اللہ تعالی کے وقت قبل جمعہ رخ میرا کعبہ شریف کی طرف اللہ اکبر
دو فرضوں کی نیت: نیت کرتا ہوں میںو دو رکعت فرض نماز کی واسطے اللہ تعالی کے وقت جمعہ کا رخ میرا کعبہ شریف کی طرف پیچھے اس امام کے اللہ اکبر
چار سنتوں کی نیت: نیت کرتا ہوں چار رکعت نماز سنت واسطے اللہ تعالی کے وقت بعد جمعہ کا رخ میرا کعبہ شریف کی طرف اللہ اکبر
دو سنتوں کی نیت بھی اسی طرح ہو بس فرق اتنا ہے کہ چار رکعت کی جگہ دو رکعت کہہ لے وے
دو نفلوں کی نیت: نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز نفل بعد جمعہ کے واسطے اللہ تعالی کے رخ میرا کعبہ شریف کی طرف اللہ اکبر
مسئلہ: جمعہ کی نماز میں جماعت شرط ہے بغیر جماعت کے تنہا نماز پڑھنے سے جمعہ کی نماز نہ ہوگی لہذا اگر جمعہ کی نماز نہ ملے تو اس کی جگہ ظہر کی نماز پڑھے اسی طرح اگر بہت بہت دنوں نمازیں نہ پڑھی ہوں اور پھر توبہ کر کے ان کو ادا کرنا شروع کرے تو جمعہ کی دو فرضوں کی جگہ بھی ظہر کی قضا پڑھے یعنی چار رکعت فرض ظہر پڑھے
مسئلہ: اور مریض قیدی اور شرعی مسافر اگر جمعہ کی نماز میں امام کی ابتدا کر لیں تو ان کی نماز جمعہ ادا ہو جائے گی اور ظہر کی نماز اس دن کی ان کے ذمے سے ساقط ہو جائے گی اور اگر یہ لوگ جمعہ میں حاضر نہ ہوں تو نماز ظہر ادا کریں
جمعہ کے آداب
Jumma ke Aadab
ہر مسلمان کو چاہیے کہ جمعہ کا اہتمام جمعرات کے دن عصر کے بعد استغفار وغیرہ زیادہ کرے اور اپنے پہننے کے کپڑے صاف رکھے اگر خوشبو گھر میں نہ ہو اور ممکن ہو تو اسی دن لا کر رکھے تاکہ پھر جمعہ کے دن ان کاموں میں اس کو مشغول نہ ہونا پڑے پھر جمعہ کے دن غسل کرے سر کے بالوں کو اور بدن کو خوب صاف کرے اور مسواک کرنا بھی اس دن بہت زیادہ فضیلت رکھتا ہے جمعہ کے دن بعد غسل کے عمدہ سے عمدہ کپڑے جو اس کے پاس ہوں پہنے اور ممکن ہو تو خوشبو لگائے اور ناخن وغیرہ بھی قطروائے جامعہ مسجد میں بہت سویرے جائے جو شخص جتنے سویرے جائے گا اسی قدر اس کو ثواب زیادہ ملے گا جمعہ کے دن پیدل جانے میں ہر قدم پر ایک سال روزے رکھنے کا ثواب ملتا ہے جمعہ کے دن خواہ نماز سے پہلے یا پیچھے سورہ کہف پڑھنے میں بہت ثواب ہے
Post Comment
No comments