Mard aur Aurat ki Namaz main Farq
مرد و عورت کی نماز کا فرق
عورتیں بھی اسی طرح نماز پڑھیں جیسے نماز پڑھنے کا طریقہ بیان کیا گیا لیکن چند چیزوں میں مرد و عورت کی نماز میں فرق ہے وہ نیچے لکھی جاتی ہیں
تکبیر تحریمہ کے وقت مردوں کو چادر وغیرہ سے ہاتھ نکال کر کانوں تک اٹھانا چاہیے اور عورتوں کو ہر حال میں بغیر ہاتھ نکالے ہوئے کندھوں تک اٹھانا چاہیے
تکبیر تحریمہ کے بعد مردوں کو ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا چاہیے اور عورتوں کو سینے پر
مردوں کو دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی اور انگوٹھے کا ہلکا بنا کر بائیں ہاتھ کی کلائی پر بچھا دینا چاہیے اور عورتوں کو دہائینی ہتھیلی بائیں ہتھیلی کی پشت پر رکھنا چاہیے مردوں کی طرح ہلکا بنانا اور بائیں کلائی پکڑنا نہ چاہیے
مردوں کو رکوع میں اچھی طرح جھکنا چاہیے کہ سر اور پشت برابر ہو جائیں اور عورتوں کو صرف اس قدر جھکنا چاہیے کہ جس سے ان کے ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیں
مردوں کو رکوع میں انگلیاں کشادہ کر کے گھٹنوں پر رکھنی چاہیے اور عورتوں کو بغیر کشادہ کیے ہوئے ملا کر رکھنا چاہیے
مردوں کو حالت رکوع میں کہنیاں پہلو سے علیحدہ رکھنا چاہیے اور عورتوں کو پہلو سے ملا کر رکھنا چاہیے
مردوں کو سجدے میں پیٹ رانوں سے اور بازو بغل سے جدا رکھنا چاہیے اور عورتوں کو ملا ہوا
سجدے میں مرد کی کہنیاں زمین سے اٹھی ہوئی اور عورتوں کی زمین پر بچھی ہوئی
مردوں کو سجدے میں دونوں پیر انگلیوں کے بل کھڑے رکھنا چاہیے مگر عورتوں کو دونوں پاؤں باہر کی طرف نکالنے ہوں گے
مردوں کو بیٹھنے کی حالت میں بائیں پاؤں پر بیٹھنا چاہیے اور دہانے پاؤں کو انگلیوں کے بل کھڑا رکھنا چاہیے اور عورتوں کو دونوں پاؤں دائنی طرف نکال کر بائیں سرین پر بیٹھنا چاہیے
عورتوں کو کسی بھی وقت بلند اواز سے قرات کرنے کا اختیار نہیں بلکہ ان کو ہر وقت اہستہ اواز سے قرات کرنا چاہیے
Related article....... 👇👇👇
Post Comment
No comments