Tayammum ka Tariqa aur Masail
تیمم کا طریقہ اور مسائل
Tayam-mum ka Tarika aur Masail
جس کو وضو یا غسل کرنے کی حاجت ہو اور پانی نہ ملے یا پانی تو ہو لیکن اس کے استعمال میں بیماری بڑھنے یا بیمار ہو جانے کا سخت خوف ہو یا رسی ڈول یعنی کنویں سے پانی نکالنے کا سامان موجود نہ ہو یا دشمن کا خوف ہو یا سفر میں پانی ایک میل کے فاصلے پر ہو تو ان سب صورتوں میں وضو اور غسل کی جگہ تیمم کر لے
تیمم کا طریقہ
Tayam-mum ka Tarika
تیمم میں نیت فرض ہے یعنی نیت کرے کہ میں ناپاکی دور کرنے کے لیے یا نماز پڑھنے کے لیے تیمم کرتا ہوں نیت کے بعد دونوں ہاتھوں کو پاک مٹی پر مارے پھر ہاتھ جھاڑ کر تمام منہ پر ملے اور جتنا حصہ منہ کا وضو میں دھویا جاتا ہے اتنے حصے پر ہاتھ پہنچائے پھر دوبارہ مٹی پر ہاتھ مار کر ہاتھوں کو کہنیوں تک ملے اور انگلیوں کا خلال بھی کرے
وضو اور غسل کے تیمم میں کوئی فرق نہیں ہے اور جتنی پاکی وضو اور غسل سے ہوتی ہے اتنی ہی تیمم سے بھی ہو جاتی ہے اگر 20 سال تک پانی نہ ملے تو تیمم ہی کرتا رہے
پتھر پر تیمم جائز ہے چاہے اس پر مٹی یا غبار نہ ہو لیکن کپڑے پر جائز نہیں بعض ادمی ریل میں سفر کرتے ہوئے پانی نہ ملنے پر اپنی چادر پر تیمم کر لیتے ہیں یہ جائز نہیں
جو چیزیں وضو کو توڑ دیتی ہیں ان سے تیمم بھی ٹوٹ جاتا ہے پانی کا ملنا اور اس کے استعمال پر قادر ہونا بھی تیمم کو توڑ دیتا ہے اگر کسی کا وضو بھی نہیں اور غسل بھی نہیں ہے تو ایک ہی تیمم کافی ہے وضو اور غسل کی نیت کر کے الگ الگ دو مرتبہ تیمم کرنا لازم نہیں
Read also..... 👇👇👇
Post Comment
No comments