Murdey ke Ghusul, Kafan aur Dafan ka Tarika
مسافر اخرت کا بیان
غسل و کفن اور دفن
جب کسی مسلمان کی موت قریب آجائے اور جان کندنی شروع ہونے لگے تو اس کو چت لٹا دو اور اس کے پاؤں قبلے کی طرف کر دو اور سر اونچا کرو تاکہ منہ قبلے کی طرف ہو جائے اور اس کے پاس بیٹھ کر زور زور سے کلمہ طیبہ پڑھو تاکہ تم سے سن کر وہ بھی پڑھ لے لیکن اس سے یہ مت کہو کہ پڑھ اس لیے کہ وہ سخت مشکل کا وقت ہے خدا نہ خواستہ پڑھنے سے انکار کر دے یا منہ سے کچھ اور نکل جائے
سورہ یاسین شریف پڑھنے سے موت کی سختی کم ہوتی ہے اس کے سرہانے یا کسی اور جگہ اس کے پاس بیٹھ کر یاسین شریف پڑھ دو یا کسی سے پڑھوا دو جب روح نکل جائے تو اس کا منہ کسی کپڑے سے اس طرح باندھ دو کہ ٹھوڑی کے نیچے سے نکال کر دونوں جبڑوں سے سر پر لے جا کر باندھو تاکہ منہ نہ پھیل جائے اور پاؤں کے دونوں انگوٹھے ملا کر باندھ دو اور انکھیں بند کر دو اور بند کرتے وقت یہ پڑھو
بسم الله وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللهِ صَل اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاجْعَلِ اللهُمَّ مَا خَرَجَ إِلَيْهِ خَيْرًا مِمَّا خَرَجَ عَنْهُ
پھر اس کو چادر وغیرہ اڑا کر نہلانے کا انتظام کرو
مسئلہ اس کے پاس لوبان وغیرہ کوئی خوشبو لگا دو حیض و نفاس والی عورت اور جس پر غسل فرض ہو اس کے پاس نہ رہیں اور جب تک اس کو غسل نہ دے دیا جائے اس کے پاس قران شریف پڑھنا درست نہیں ہے
میت کو نہلانےکا طریقہ
جب نہلانے کا ارادہ کرو تو کسی تخت یا بڑے تختے کو جس پر غسل دینا ہو لوبان یا اگربتی کی دھنی تین بار یا پانچ بار یا سات بار دے دو پھر مردے کو اس پر لیٹا دو اور اس کے پہنے ہوئے کپڑے الگ کر دو اور اس کو ناف سے گھٹنے تک ایک کپڑا ستر چھپانے کے لیے ڈال دو
بیری کے پتے ڈال کر گرم کیے ہوئے پانی سے اور پتے نہ ہوں تو سادہ گرم پانی سے غسل دینا شروع کرو تیز گرم نہ ہو پہلے مردے کو استنجا کراؤ لیکن اس کی رانوں اور استنجے کی جگہ کو ہاتھ نہ لگاؤ اور اس پر نگاہ بھی نہ ڈالو بلکہ اپنے ہاتھ میں کوئی کپڑا لپیٹ لو اور جو کپڑا ناف سے لے کر رانوں تک پڑا ہے اس کے اندر اندر ڈھلاؤ پھر اس کو وضو کرا دو لیکن نہ کلی کراؤ اور نہ ناک میں پانی ڈالو
پہلے منہ دھلا دو پھر دونوں ہاتھ کہنیوں سمیت پھر سر کا مسح پھر دونوں پاؤں دھلا دو اور منہ اور کانوں میں روئی بھر دو تاکہ وضو کراتے اور نہلاتے وقت پانی اندر نہ جانے پائے جب وضو کرا چکو تو سر کو صابن یا شمپو یا کسی اور چیز سے جس سے صاف ہو جائے مل کر دھو پھر مردے کو بائیں کروٹ پر لٹا کر نیم گرم پانی تین دفعہ سر سے پیر تک ڈالو یہاں تک کہ بائیں کروٹ تک پہنچ جائے پھر دہائینی کروٹ پر لیٹا دو اور اسی طرح سر سے پیر تک تین مرتبہ اتنا پانی ڈالو کہ دہنی کروٹ تک پہنچ جائے
اس کے بعد مردے کو اپنے بدن کی ٹیک لگا کر ذرا بٹھاؤ اور اس کے پیٹ کو آہستہ آہستہ ملو اگر کچھ پاخانہ وغیرہ نکلے تو پہنچ کر دھو ڈالو اور وضو اور غسل میں اس کے نکلنے سے کوئی نقصان نہیں اس کے بعد پھر اسے بائیں کروٹ پر لٹاؤ اور کافور پڑا ہوا پانی سر سے پاؤں تک تین مرتبہ ڈالو
کفنانے کا طریقہ
مرد کو تین کپڑوں میں اور عورت کو پانچ کپڑوں میں کفن دینا سنت ہے سب کی تفصیل یہ ہے
ازار سر سے لے کر پاؤں تک
چادر جو ازار سے ایک ہاتھ بڑی ہو اس کو لفافہ کہتے ہیں
کرتا گلے سے لے کر پاؤں تک جس میں نہ آستین ہوں نہ کلیاں ہوں اس کو کفنی بھی کہتے ہیں یہ تینوں کپڑے مرد و عورت دونوں کے کفن میں ہوتے ہیں
عورت کے کفن میں دو کپڑے زیادہ ہیں ایک سربند جو تین ہاتھ لمبا ہو دوسرا سینہ بند جو چھاتیوں سے لے کر رانوں تک ہو قبرستان لے جاتے وقت جو چادر اوپر سے ڈالتے ہیں وہ کفن سے الگ ہے لیکن عورت کے جنازے پر چادر ڈالنا بوجہ پردہ کے ضروری ہے اور مرد کے جنازے پر چادر ڈالنا بوجہ پردہ کے ضروری نہیں
عام طور سے مرد کے کفن میں اوپر کی چادر کے علاوہ 10 گز کپڑا خرچ ہوتا ہے اور عورت کے لیے اوپر کی چادر لے کر 22 گز لگتا ہے اور بچے کا کفن اس کے مناسب حال سے لیا جاتا ہے
جب کفنانے کا ارادہ کرو تو چارپائی پر اول لفافہ اس پر ازار پھر اس پر کفنی کا وہ حصہ جو میت کے نیچے رہے گا بچھا دو اور کفنی کے اس حصے کو جو اوپر رہے سمیٹ کر سرانے کی طرف رکھ دو پھر مردے کو غسل والے تخت سے اٹھا کر کسی کپڑے سے اس کا سارا بدن پونچھ کر پھیلائے ہوئے کفن پر آہستہ سے لٹا دو اور کفنی کے اس حصے کو جو سرہانے کی طرف سمیٹ کر رکھا ہے مردے کے گلے میں ڈال کر پیروں کی طرف بڑھا دو اور سر ڈھانکنے کے لیے جو کپڑا اس کے بدن پر پہلے سے ہے اس کو نکال دو
سر اور داڑھی پر اور سجدہ کرنے کی جگہ ہوں یعنی پیشانی ناک دونوں ہتھیلیوں اور پاؤں کے دونوں پنجوں پر کافور مل دو پھر ازار کا بایاں پلہ لوٹ کر اس پر دائیاں پلہ لوٹ دو پھر لفافے کو بھی اسی طرح کرو اور ایک کتر لے کر سراہنے اور دوسری چادر یعنی لفافہ کے گوشوں کو باند دو یہ مرد کے کفنانے کا طریقہ ہے
اگر جنازہ عورت کا ہو تو اس میں یوں کرو کہ کرتا پہنا کر سر کے بالوں کے دو حصے کرو کرتے کے اوپر سینے پر ڈال دو ایک حصہ داہنی طرف اور ایک حصہ بائیں طرف رہے اس کے بعد سر بند سر پر اور بالوں پر ڈال دو اس کو نہ باندھو نہ لپیٹو اس کے بعد سینہ بند باندھو پھر چادر لپیٹو پہلے بائیں طرف پھر دائیں طرف اس کے بعد سرہانے اور پایٔنتی کفن میں گروہ دے دو
کفنانے کے بعد نماز جنازہ اور دفنانے میں جلدی کرو نماز جنازہ کا طریقہ نیچے دیا گیا ہے
دفنانے کا طریقہ
جب نماز جنازہ سے فارغ ہو جائیں تو دفن کر دیں دفن کرنا بھی فرض کفایہ ہے جب دفن کے لیے جنازہ کو قبرستان میں لے چلیں تو تیز قدم چلیں لیکن دوڑے نہیں جنازہ کے ساتھ پیدل چلنا مستحب ہے
جنازہ لے جاتے وقت کوئی دعا یا ذکر مثلا لا الہ الا اللہ یا اللہ اکبر بلند اواز سے پڑھنا بدعت ہے اور اہستہ بھی کوئی خاص ذکر ثابت نہیں اگر اہستہ کچھ پڑے اور جنازہ لے جانے کی سنت نہ سمجھے تو پڑھ سکتا ہے
جب قبر تیار ہو جائے تو میت کو قبلے کی طرف سے قبر میں اتاریں جس کا طریقہ یہ ہے کہ جنازہ کو قبر سے قبلے کی جانب رکھا جائے اور اتارنے والے قبلہ روح کھڑے ہو کر میت کو قبر میں اتاریں
مسئلہ قبر میں رکھتے وقت بسم اللہ و باللہ علی ملت رسول اللہ کہنا مستحب ہے
مسئلہ میت کو قبر میں رکھ کر داہنے پہلو پر قبلہ رولیٹا دینا مسنون ہے
مسئلہ قبر میں رکھ کر دونوں گرہیں کھول دو جو سرہانے اور پائنتی کھل جانے کے ڈر سے لگائی گئی تھی
مسئلہ عورت کو قبر میں رکھتے وقت پردہ کرنا مستحب ہے اور اگر میت کا بدن ظاہر ہونے کا اندیشہ ہو تو پردہ کرنا واجب ہے
مسئلہ :- قبر میں مسنون طریقہ پر لیٹا کر قبر کو بند کر دیں۔ قبر بھرنے کے لیے جب مٹی ڈالنے لگیں تو ہر شخص دونوں ہاتھوں سے مٹی بھر کر تین بار ڈالے پہلی بار مِنْهَا خَلَقنٰكُم اور دوسری بار وَفِيْهَا نُعِيْدُکُمْ اور تیسری بار وَمِنْهَا
نُخْرِجُکُمْ تَارَةً اُخْرٰى پڑھے ۔
مسئلہ قبر کو ایک بالشت سے زیادہ اونچا بنانا مکروہ تحریمی ہے
مسئلہ پختہ قبر بنانے کی سخت ممانعت حدیث شریف میں ائی ہے لہذا اس سے پرہیز کریں
Related article..... 👇👇👇👇
No comments