Tahajjud ki Namaz ka Tarika aur Fazail

تہجد کی نماز کا طریقہ اور فضائل
Tahajjud ki Namaz ka Tarika aur Fazail

اس نماز کی حدیثوں میں بہت فضیلت آئی ہے۔ اس  وقت دعا قبول ہونے کا بھی خاص وقت ہوتا ہے اس مبارک وقت میں کچھ بھی نہ ہو سکے تو دورکعت پڑھ کر ہی دعا مانگ لے ۔ اللہ کے پیارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم رات بھر نماز پڑھا کرتے تھے یہاں تک کہ آپ کے مبارک قدموں پر ورم آجاتا تھا۔ دور کعت کرکے  بارہ رکعتوں تک جس قدر ہو سکے، تہجد پڑھنا چاہیے۔ اس میں بھی دودو اور چار چار رکعت کی نیت ہو سکتی ہے۔ 

نیت :- نیت کرتا ہوں دورکعت نماز نفل تہجد کی ، واسطے اللہ تعالیٰ کے رخ میرا قبلہ کی طرف اللہ اکبر 

Tahajjud ki Namaz ka Tarika aur Fazail


فضیلت : فرمایا رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ روزانہ رات کو جب تنہائی رات باقی رہ جاتی ہے ، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کون ہے جو مجھ سے دعا کرے میں اس کی دعا قبول کروں ، کون ہے جو مجھ سے سوال کرے ہیں اس کا سوال پورا کروں ۔ کون ہے جو مجھ سے مغفرت چاہے ، میں اس کی مغفرت کروں ۔ کون ہے جو ایسے کو قرضہ دے جس کے پاس سب کچھ ہے جو کنگال اور ظالم نہیں، صبح ہونے تک اسی طرح فرماتے رہتے ہیں۔ (بخاری مسلم)

 اور فرمایا کہ بلاشبہ جنت میں بالا خانے ہیں جو ایسے شفاف ہیں

 کہ ان کا باہر کا حصہ اندر اور اندر کا حصہ باہر سے نظر آتا ہے ، یہ بالا خانے اللہ نے ان کے لئے بناتے ہیں جو نرمی سے بات کرتے ہوں اور صاحب حاجت کو) کھانا کھلاتے ہوں، اور کثرت سے روزے رکھتے ہوں، اور راتوں کو نماز پڑھتے ہوں جب کہ لوگ سورہے ہوں (مشکواۃ شریف)

 اور فرمایا کہ تہجد کی نماز پڑھا کرو، کیونکہ تم سے پہلے لوگ اس

 کو پڑھتے آتے ہیں، یہ نماز تمہارے لیے خدا کی نزدیکی کا سبب ہے ۔ اور برائیوں کا کفارہ بننے والی ہے ، اور گناہوں سے روکنے والی ہے۔ (ترمذی شریف)

اور فرمایا کہ فرض نمازوں کے بعد افضلیت میں تہجد کی نماز کا   درجہ ہے ۔ (احمد )

اور فرمایا کہ سب وقتوں سے زیادہ تہجد کے وقت بندہ اپنے رب سے قریب ہوتا ہے۔ لہذا اگر تم سے ہو سکے کہ اس وقت اللہ کو یاد کر سکو تو کرلیا کرو۔ (ترمذی)

Related article....... 

Namaz-ka-tarika-in-urdu

No comments