Ghusul ke Faraiz aur Tarika
غسل کا بیان
Ghusul ke Faraiz aur Tarika
ان چیزوں سے غسل فرض ہو جاتا ہے
جاگتے میں شہوت سے منی نکلنا
صحبت کرنا اگرچہ معنی نہ نکلے
حیض ختم ہونا
نفاس بند ہونا
فائدہ حیض اس خون کو کہتے ہیں جو عورتوں کو ہر ماہ آتا ہے اور نفاس وہ خون ہے جو بچہ پیدا ہونے کے بعد آتا ہے
فرائض غسل
Ghusul ke Faraiz
غسل میں تین فرض ہیں
خوب حلق تک پانی سے منہ بھر کر کلی کرنا
ناک میں پانی چڑھانا جہاں تک نرم جگہ ہے
تمام بدن پر ایک مرتبہ پانی بہانا
سنن غسل
Ghusul ki Sunnatein
غسل کی سنتیں یہ ہیں 1۔ پاک ہونے کی نیت کرنا 2۔ اول ظاہری ناپاکی دور کرنا اور استنجا کرنا 3۔ پھر وضو کرنا 4۔ سارے بدن پر تین بار پانی بہانا 5۔ بدن کو اچھی طرح ملنا
غسل کا مسنون طریقہ
Ghusal ka Masnoon Tarika
جب غسل کرنے کا ارادہ کرے تو اول دونوں ہاتھ گٹوں تک دھوئے پھر استنجا کرے اور اگر ظاہری ناپاکی کسی جگہ لگی ہے تو اسے دھو ڈالے پھر وضو کرے جیسے نماز کے لیے وضو کرتے ہیں خوب منہ بھر کر کلی کرے روزہ نہ ہو تو گرارہ بھی کرے اور ناک میں خوب خیال کر کے پانی چڑھاوے اگر پتھر یا پکی زمین پر غسل کرے تو دونوں پاؤں بھی اسی وضو میں دھولے وضو کے بعد تھوڑا سا پانی لے کر سارے بدن کو ملے پھر تین مرتبہ سر پر پانی ڈالے اور اس کے بعد داہنے کندھے پر پھر بائیں کندھے پر تین تین بار پانی ڈالے اور ہر جگہ پانی پہنچا دے بال برابر بھی کوئی جگہ سوکھی رہ جائے گی تو غسل نہ ہوگا پھر اسی جگہ سے ہٹ جائے اور پاؤں دھو لے اگر وضو کے وقت پاؤں دھو لیے تھے تو اب پاؤں دھونے کی حاجت نہیں
Read also..... 👇👇👇
Wazu-ka-masnoon-tarika- وضو کا مسنون طریقہ
مسئلہ اگر غسل کے بعد یاد آئے کہ فلاں جگہ پانی نہ پہنچایا تھا تو پھر سے پورا غسل کرنا لازم نہیں بلکہ خاص اسی جگہ کو دھولے اگر کلی کرنا یا ناک میں پانی ڈالنا بھول گیا تو خاص کمی کو پورا کرنے سے غسل پورا ہو جائے گا
مسئلہ غسل کرتے وقت جو وضو کیا ہے اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں
مسئلہ جمعہ کے دن نماز سے قبل غسل کرنا سنت ہے حدیث شریف میں اس کی بڑی ترغیب اور تاکید آئی ہے
Related article.... 👇👇👇
No comments