Namaz Toodne Wali Cheezun ka Bayan

 نماز توڑنے والی چیزوں کا بیان 

Namaz Toodne Wali Cheezun ka Bayan

مسئلہ قصدا یا بھولے سے نماز میں بول اٹھا تو نماز جاتی رہی

 مسئلہ نماز میں اہ یا اح یا اف یا ہائے کہے یا زور سے روئے تو نماز جاتی رہتی ہے البتہ اگر جنت یا دوزخ کو یاد کرنے سے دل بھر ایا اور زور سے اواز نکل پڑی تو نماز نہیں ٹوٹی 

مسئلہ بے ضرورت کھنکھارنے اور گلا صاف کرنے سے جس سے ایک اد حرف بھی پیدا ہو جائے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے البتہ لاچاری اور مجبوری کے وقت کھنکھارنا درست ہے اور نماز نہیں جاتی 

مسئلہ نماز میں چھینک ائی اور اس پر الحمدللہ کہا تو نماز نہیں جاتی لیکن کہنا نہ چاہیے اور اگر کسی اور کو چیک ائی اور اس نے جواب میں اس کو یرحمک اللہ کہا تو نماز جاتی رہی

 مسئلہ قران شریف میں دیکھ دیکھ کر پڑھنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے 

مسئلہ نماز میں اتنا مڑ گیا کہ سینہ قبلے کی طرف سے پھر گیا تو نماز ٹوٹ جاتی ہے 

Namaz Toodne wali Cheezun ka Bayan


مسئلہ کسی کے سلام کے جواب میں وعلیکم السلام کہا تو نماز جاتی رہی

 مسئلہ کسی عورت نے نماز کے اندر جوڑا باندھا تو نماز جاتی رہی مسئلہ نماز میں کوئی اچھی چیز کھا لیا کچھ پی لیا تو نماز جاتی رہی یہاں تک کہ ایک تل یا چھالی کا ٹکڑا اٹھا کر کھا لے تو بھی نماز ٹوٹ جائے گی البتہ اگر چھالی کا ٹکڑا وغیرہ کوئی چیز دانتوں میں اٹکی ہوئی تھی اس کو نگل گیا تو اگر چنے سے کم ہو تب تو نماز ہوگی اور اگر چنے کے برابر یا زیادہ ہو تو نماز ٹوٹ گئی

 مسئلہ منہ میں پان دبا ہوا ہے اور اس کی پیک حلق میں جاتی ہے تو نماز نہیں ہوتی 

مسئلہ کوئی میٹھی چیز کھائی پھر کلی کر کے نماز پڑھنے لگا لیکن منہ میں اس کا کچھ مزہ باقی ہے اور تھوک کے ساتھ حلق میں جاتا ہے تو نماز صحیح ہے 

مسئلہ نماز میں کچھ خوشخبری سنی اور اس پر الحمدللہ کہہ دیا یا کسی کی موت کی خبر سنی اس پر انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھا تو نماز جاتی رہی 

مسئلہ کوئی لڑکا وغیرہ گر پڑا اس کے گرتے وقت بسم اللہ کہہ دیا تو نماز جاتی رہی 

مسئلہ نماز میں بچہ نے ا کر اپنی ماں کا دودھ پی لیا تو نماز جاتی رہی البتہ اگر دودھ نہیں نکلا تو نماز نہیں گئی 

مسئلہ اللہ اکبر کہتے وقت اللہ کے الف کو بڑھا دیا اور اللہ اکبر کہا یا اللہ اکبر کہا تو نماز جاتی رہی اسی طرح اکبر کے بے کو بڑھا کر اور اللہ اکبر کہا تو بھی نماز جاتی رہی 

مسئلہ کسی کتاب پر نظر پڑی اور اس کو اپنی زبان سے نہیں پڑھا لیکن دل ہی دل میں مطلب سمجھ گیا تو نماز نہیں ٹوٹی البتہ اگر زبان سے پڑھ لیا تو نماز جاتی رہے گی 

مسئلہ نمازی کے سامنے سے اگر کوئی جائے یا کتا بلی بکری وغیرہ کوئی جانور نکل جائے تو نماز نہیں ٹوٹی لیکن سامنے سے جانے والے کو بڑا گناہ ہوگا  اس لیے ایسی جگہ نماز پڑھنا چاہیے جہاں اگے سے کوئی نہ نکلے اور چلنے پھرنے میں لوگوں کو تکلیف نہ ہو اور اگر ایسی الگ جگہ کوئی نہ ہو تو اپنے سامنے کوئی لکڑی گاڑی جو کم از کم ایک ہاتھ لمبی اور ایک انگلی موٹی ہو اور اس لکڑی کے پاس کو کھڑا ہو اور اس کو بالکل ناک کے سامنے نہ رکھے بلکہ دائیں یا بائیں آنکھ کے سامنے رکھے اگر کوئی لکڑی نہ گاڑی تو اتنی ہی اونچی کوئی اور چیز سامنے رکھ لے جیسے مونڈا تو اپ سامنے سے جانا درست ہے کچھ گناہ نہ ہوگا 

مسئلہ کسی ضرورت کی وجہ سے اگر قبلے کی طرف ایک قدم اگے بڑھ گیا یا پیچھے ہٹ ایا لیکن سینا قبلے کی طرف سے نہیں پھرا تو نماز درست ہو گئی لیکن اگر سجدے کی جگہ سے اگے بڑھ گیا تو نماز نہ ہوئی

No comments